اپنی چھت اپنا گھر سکیم کی تفصیل اور درخواست دینے کا طریقہ کار

اپنی چھت اپنا گھر سکیم کی تفصیل اور درخواست دینے کا طریقہ کار
اپنی چھت اپنا گھرسکیم وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی طرف سے مستحق اور متوسط طبقے کے لئے ایک اہم اور انقلابی منصوبہ ہے جس کا مقصد ملک کے غریب اور درمیانے طبقے کو اپنی چھت فراہم کرنا ہے۔ یہ سکیم اس وقت سامنے آئی ہے، جب کہ پاکستان کی اکثریت آبادی کو گھر کی بنیادی ضرورت کا سامنا ہے، لیکن مالی وسائل کی کمی کے باعث وہ اس خواب کو پورا نہیں کر پا رہے ہیں۔
اپنی چھت اپنا گھر” سکیم کی نمایاں خصوصیات“

اپنی چھت اپنا گھر” سکیم میں حصہ لینے کے درج ذیل طریقوں سے اپلائی کیا جا سکتا ہے”
پس منظر

“پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی اور شہروں کی جانب ہجرت کے باعث رہائش کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ خاص کر بڑے شہروں میں گھروں کے کرائے آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں کی تعمیر کے لیے پیسہ بچانے میں مشکلات کا شکار ہیں۔ اسی ضرورت کے پیش نظر، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حال ہی میں “اپنی چھت اپنا گھر” سکیم کا آغاز کیا ہے۔
امیدوار کی اہلیت
سکیم کے خدوخال
اپنی چھت اپنا گھر سکیم کے تحت، حکومت عوام کو گھر بنانے کے لئے 15 لاکھ روپے تک کے بلا سود اور آسان اقساط پر قرض فراہم کر رہی ہے۔ اس سکیم میں شامل افراد کو بلا سود قرض فراہم کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ اپنے گھر کا خواب پورا کر سکیں۔ سکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے قرض کی رقم سے افراد اپنے گھروں کی بنیادی ضروریات کے ساتھ معیاری تعمیر کر سکیں گے۔
فوائد اور اہمیت
اس سکیم کے بہت سے فوائد ہیں جن میں سب سے اہم غریب اور متوسط طبقے کو مستقل بنیادوں پر اپنی رہائش کا ملنا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ سکیم ملکی معیشت کو بھی مثبت فروغ دیتی ہے، کیونکہ اس سے تعمیراتی صنعت کو فروغ ملتا ہے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ اس سکیم کا مقصد نہ صرف عوام کو چھت فراہم کرنا ہے بلکہ انہیں اور ملک کو ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جانا بھی ہے۔
سکیم میں مریم نواز کا کردار
مریم نواز نے اس سکیم کے نفاذ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نہ صرف اس سکیم کی نگرانی کی ہے بلکہ اس کے تحت ہونے والے ہر منصوبے کو خود دیکھا ہے تاکہ عوام کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ان کی انتھک محنت اور عزم کی وجہ سے “اپنی چھت اپنا گھر” سکیم کو بہت عوامی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

نوٹ: اپنی چھت اپنا گھر سکیم صرف صوبہ پنجاب کے شہریوں کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ کا احسن اقدام ہے۔ اس سکیم کا مقصد مستحق اور بے گھر افراد کو گھر بنانے کے لئے بلا سود آسان قرضے کی فراہمی ہے تاکہ وہ اپنے گھر کے مالک بن سکیں
سکیم کو درپیش چیلنجز
جہاں اس سکیم کی تعریف کی جا رہی ہے، وہیں اس پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔ بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سکیم کے نفاذ میں شفافیت کی کمی ہے اور اس کے فوائد حقیقی مستحقین تک پہنچنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، بعض لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے قرضوں کی اقساط شاید اب بھی بعض انتہائی غریب لوگوں کے لئے ممکن نہیں ہیں
اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے ماڈلز
وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس پروگرام کے تحت تین ماڈلز لائے جائیں گے جن میں سے ایک ماڈل تھری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مورخہ 21 اگست 2024 کو صوبے میں ’اپنی چھت اپنا گھر پروگرام‘ کے نام سے ایک رہائشی منصوبے اعلان کیا ہے۔
ماڈل ون اور ماڈل ٹو کی کاغذی کروائی مکمل ہے اور اسکا بھی کچھ عرصے میں آغاز کر دیا جائے گا
نوعیت | عرصہ | رعایت | ماڈلز |
15 لاکھ قرض برائے تعمیر مکان | 7 سال | بلا سود | ماڈل تھری |
پرائیوٹ سوسائٹی میں تعمیر شدہ گھر | 5 سال | سبسڈی 10 لاکھ | ماڈل ٹو |
سرکاری زمین پر ڈویلپڈ کالونیاں | طے کیا جائے گا | سبسڈی نہیں ہو گی | ماڈل ون |
ماڈل تھری
اس ماڈل کو لانچ کر دیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب کے درخواست دہندہ شہریوں کو 15 لاکھ روپے تک کے بلا سود قرضے دیے جائیں گے، جس کی واپسی سات سالوں میں کرنا ہو گی۔
یہ رقم حکومت کی جانب سے مکان کی تعمیر کے مراحل کے ساتھ اقساط میں ملے گی۔
ماڈل ٹو
اس ماڈل کے مطابق پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں گھر تعمیر کیے جائیں گے۔
حکومت پنجاب ون ونڈو میکنزم کے عمل کو سہل بنائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کسی بھی محکمے سے این او سی جاری ہونے میں تاخیر نہ ہو۔
رئیل ایسٹیٹ بلڈرز، پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی کے ذریعہ منظور شدہ سائز قیمت اور ڈیزائن کے کم قیمت مکان فراہم کرے گا۔
گھر لینے والے کو دس لاکھ سبسڈی دی جائے گی جبکہ گھر کی قیمت کی کچھ رقم ایڈانس دینے کے بعد گھروں کا قبضہ بذریعہ ڈویلپر دیا جائے گا۔
باقی ماندہ رقم 5 سالوں میں اقساط کی صورت میں واجب الادا ہو گی
ماڈل ون
اس ماڈل کے تحت بلڈرز اور ڈویلیپرز سرکاری زمین پر گھر اور اپارٹمنٹس تعمیر کریں گے اور کالونیوں کی شکل میں سٹرکیں اور دیگر رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے پابند ہونگے
سرکاری زمین کے عوض ڈویلیپرز تمام تر گھروں کی تعمیر اور دیگر سہولیات پر آنے والے اخراجات برداشت کرے گا۔
ان گھروں قیمتوں اور اقساط کا تعین پنجاب حکوت کرے گی اور اس ماڈل میں کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
قرض کی سیکورٹی
گھر کی ملکیت کو حکومت پنجاب یا پارٹنر بنک کی طرف سے رہن رکھا جائے گا
قرض کی رقم
اس سکیم کے تحت پنجاب حکومت 15 لاکھ پاکستانی روپے تک کا بلا سود قرض فراہم کرتی ہے۔ یہ رقم پلاٹ کے مالکان گھر کی تعمیر اور تعمیری سامان کی خریداری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
آمدنی کی حد
اس سکیم سے مستفید ہونے کے لیے درخواست دہندہ کی ماہانہ آمدنی 60,000 پاکستانی روپے یا اس سے کم ہونی چاہیے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس سکیم کا فائدہ صرف ان افراد کو ملے جو واقعی اس کے مستحق ہیں۔
مدت اور شرائط
اس سکیم کے تحت قرض کی واپسی کی مدت 7 سال مقرر کی گئی ہے۔ درخواست دہندہ کو قرض کی اقساط ماہانہ بنیادوں پر ادا کرنی ہوں گی۔ پہلے 3 ماہ میں کوئی بھی قسط واجب الادا نہیں ہے اسکے بعد ہر ماہ 14,000 روپے ماہانہ قسط ادا کرنا ہو گی۔
گھر کی سائز کی حد
شہر میں، 1 تا 5 مرلے تک کا گھر اس سکیم کے تحت بنایا جا سکتا ہے۔
دیہات میں، 1 تا 10 مرلے تک کا گھر اس سکیم کے تحت بنایا جا سکتا ہے۔
اپنی آمدنی کو غیر ضروری ٹیکسز سے بچائیں – آج ہی ٹیکس فائلر بنیں
عمومی سوالات
سکیم کا خلاصہ
“اپنی چھت اپنا گھر سکیم پاکستان میں عوام کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی لانے کی کوشش ہے۔ اگرچہ اس سکیم کو کچھ مشکلات کا سامنا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ ایک انقلابی اقدام ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیا گیا ہے۔ مریم نواز کی قیادت میں یہ سکیم مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کر سکتی ہے اور عوام کے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتی ہے۔
یہ سکیم خاص طور پر کم آمدنی والے افراد کے لیے تیار کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے گھر کا خواب پورا کر سکیں۔ حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی آمدنی کی حد اور قرض کی رقم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اس سکیم کا فائدہ واقعی ضرورت مند افراد تک پہنچے۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر اور دیہات دونوں کے لیے مختلف سائز کے گھروں کی اجازت دے کر عوام کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔